Eid Milad Dun Nabi Ambiya wa Malaika Ki Sunnat

میلاد انبیاءو ملائکہ کی سنت

Jashn Eid e Milad Un Nabi
Jashn Eid e Milad Un Nabi

مدارج النبوۃ میں ہیکہ انبیائے کرام نے بھی ذکر میلاد کیا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی خوشخبری قرآن عظیم میں یوں ہے۔ ترجمہ: میں ایسے رسول کی خوشخبری دینے والا ہوں، جو میرے بعد تشریف لائیں گے، ان کا نام پاک احمد ہے۔({ 1) لیجئے صاحب حضرت عیسیٰ علیہ  السلام ذکر میلاد فرمارہے ہیں اور وہ بھی قرآن عظیم سے ثابت ہوا۔ اسی مدارج النبوۃ اور مواہب لدنیہ میں ہیکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کی شب میں حضرت سیدہ آمنہ کے دروازے پر کھڑے ہوکر ملائکہ نے صلٰوۃ و سلام عرض کیا۔ ہاں ازلی راندہ درگاہ، ملون شیطان ربخ و غم میں بھاگا بھاگا پھرا۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھاگنا شیطان کا طریقہ ہے۔ مشکٰوۃ شریف جلد دوم کی حدیث میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بتائوں میں کون ہوں۔ سب نے عرض کیا آپ رسول اللہ ہیں، فرمایا میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ابن عبداللہ ابن عبدالمطلب ہوں، اللہ نے ہم کو بہترین مخلوق میں ،بہترین قوم عرب میں، بہترین قبیلہ قریش اور پھر ان میں سے سب سے بہتر خاندان بنو ہاشم میں پیدا کیا۔ ہم خاتم النبین ہیں۔ ہم حضرت  ابراہیم کی دعا حضرت عیسیٰ کی بشاورت اور اپنی والدہ کا دیدار ہیںوغیرہ۔(2)

دوستو بزرگو! سنا آپ نے سبحان اللہ، ماشاء اللہ خود بانی اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر ہے۔ دیکھئے خود سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا نسب نامہ اپنے خاندان واجداد ،اپنی ولادت ،اپنی عظمت اور انبیائے کرام کی تمنا و بشاورت کا تذکرہ فرمایا ہے۔ 


Jashn Eid e Milad Un Nabi
اسی کو علمائے حق میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں۔ صحابہ کرام آئمہ و محدثین اور علمائے اسلام اور محققین کے نزدیک میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم مشکوٰۃ شریف کی حدیث ہے کہ حضرت کعب احبارسے روایت ہیکہ توریت میں ذکر رسول یوں ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہوں گے میرے پسندیدہ بندے ہیں، نہ کج خلق،نہ سخت طبیت ان کی ولادت مکہ مکرمہ ان کی ہجرت مدینہ طیبہ میں({3) گویا صحابہ کے علاوہ کتب آسمانی نے بھی ذکر میلاد کیا ہے۔ تفسیر روح البیان سورہ فتح کی تشریح حضرت علامہ اسماعیل حقی نے یوں کی ہے کہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت ہے۔ جبکہ بری باتوں سے خالی ہو، اورتم کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت پر شکر کا اظہار کرنا چاہئے۔ (4)امام ابن جو زی فرماتے ہیں کہ میلاد شریف کی تاثیر یہ ہے کہ سال بھر کی برکت سے امن رہتا ہے۔ اس میں مراد میں پوری ہوتی ہیں۔(5}) حضرت سیدنا شاہ عبدالحق محدث دہلوی کتاب ماثبت بالسنہ میں لکھتے ہیں کہ شب میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم شب قدر سے بھی افضل ہے، وجہ بیان فرمائی کہ شب میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم سرکار کے ظہور کی رات اور شب قدر سرکار کو عطا کی گئی ہے۔ لہٰذا جس رات کو ذات مقدس سے شرف ملا وہ تمام راتوں سے افضل قرار پائیگی۔{6)اکا برین دیوبند کے پیرو مرشد قبلہ و کعبہ حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی اپنی کتاب’’ فیصلہ ہفت مسئلہ‘‘ میں فرماتے ہیں کہ’’ فقیر کا مشرب یہ ہیکہ محفل مولود میں شریک ہوتا ہوں بلکہ ذریعہ برکات سمجھ کر ہر سال منعقد کرتا ہوں اور قیام میلاد میں لطف و لذت پاتا ہوں‘‘۔({ 7}) حضرت شاہ عبدالرحیم محدث دہلوی ’’الدرالثمین‘‘ میں فرماتے ہیں کہ میں ہر سال ایام مولود شریف میں کھانا پکا کر لوگوں کو کھلایا کرتا تھا۔ ایک سال قحط کی وجہ سے بھنے چکنے کے سوا کچھ میسر نہ ہوا۔ میں نے وہی چنے تقسیم کردیئے۔ رات کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے وہی بھنے چنے دیکھتا ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان چنوں سے بہت خوش اور مسرور ہیں۔8



Jashn Eid e Milad Un Nabi


1) وَ مُبَشِّرًا بِرَسُولٍ یَّاتِی مِن بَعْدِی اسْمُہٗ اَحْمَد(پارہ ۲۸؍سورہ الصف آیت۶)ترجمہ:اور ان رسول کی بشارت سناتا ہوا جو میرے بعد تشریف لائیں گے ان کا نام احمد ہے(کنزالایمان)

2)یہ عبارت مشکوۃ شریف کی دو حدیث پاک کا خلاصہ ہے دونوں حدیث پاک کا متن اس طرح ہے۔
Jashn Eid e Milad Un Nabi
Jashn Eid e Milad Un Nabi

وَعَن الْعَبَّاس أَنَّهُ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَأَنَّهُ سَمِعَ شَيْئًا فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ:مَنْ أَنَا؟فَقَالُوا: أَنْتَ رَسُولُ اللَّهِ. فَقَالَ:أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الْخَلْقَ فَجَعَلَنِي فِي خَيْرِهِمْ ثمَّ جعلهم فرقتَيْن فجعلني فِي خير فِرْقَةً ثُمَّ جَعَلَهُمْ قَبَائِلَ فَجَعَلَنِي فِي خَيْرِهِمْ قَبيلَة ثمَّ جعله بُيُوتًا فَجَعَلَنِي فِي خَيْرِهِمْ بَيْتًا فَأَنَا خَيْرُهُمْ نفسا وَخَيرهمْ بَيْتا . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ۔  (مشكاة المصابيح،۲؍۵۱۳)روایت ہے حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے شاید انہوں نے کچھ سنا تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے فرمایا میں کون ہوں لوگوں نے عرض کیا آپ اللہ کے رسول ہیں،فرمایا میں محمد ابن عبداللہ ابن عبدالمطلب ہوں اللہ نے مخلوق کو پیدا فرمایا تو مجھے ان میں سے اچھوں میں سے بنایا پھر ان اچھوں کی دو جماعتیں کیں تو مجھے ان کے اچھے فرقہ میں سے بنایاپھر ان اچھوں کے کئی قبیلے کیے تو مجھے اچھے قبیلے میں بنایاپھر ان اچھوں کے گھر بنائے تو مجھے اچھے گھر والوں میں بنایا تو میں ان سب میں اچھی ذات والا اور اچھے گھر والا ہوں (ترمذی)
وَعَن
العِرْباض بن ساريةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: " إِنِّي عِنْدَ اللَّهِ مَكْتُوبٌ: خَاتَمُ النَّبِيِّينَ وَإِنَّ آدَمَ لِمُنْجَدِلٌ فِي طِينَتِهِ وَسَأُخْبِرُكُمْ بِأَوَّلِ أَمْرِي دَعْوَةُ إِبْرَاهِيمَ وَبِشَارَةُ عِيسَى وَرُؤْيَا أُمِّي الَّتِي رَأَتْ حِينَ وَضَعَتْنِي وَقَدْ خَرَجَ لَهَا نُورٌ أَضَاءَ لَهَا مِنْهُ قُصُورُ الشَّامِ «. وَرَاه فِي» شرح السّنة "

[مشكاة المصابيح۲ /۵۱۳]روایت ہے حضرت عرباض ابن ساریہ سے  وہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم سے راوی کہ حضور نے فرمایا میں الله تعالیٰ کے نزدیک آخر نبی لکھا ہوا تھا جب کہ آدم اپنی خمیر میں لوٹ رہے تھے میں تم کو اپنی پہلی حالت بتاتا ہوں میں دعاء ابراہیم ہوں اور بشارت عیسیٰ ہوں میں اپنی ماں کا نظارہ ہوں جو انہوں نے میری ولادت کے وقت دیکھا کہ ان کے سامنے ایک نور ظاہر ہوا جس سے ان کے لیے شام کے محل چمک گئے(شرح سنہ)



Jashn Eid e Milad Un Nabi
Jashn Eid e Milad Un Nabi

3) مشکوۃ المصابیح کی مکمل حدیث اس طرح ہے ۔وَعَنْ كَعْبٍ يَحْكِي عَنِ التَّوْرَاةِ قَالَ: نَجِدُ مَكْتُوبًا محمدٌ رسولُ الله عَبدِي الْمُخْتَار لَا فظٌّ وَلَا غَلِيظٍ وَلَا سَخَّابٍ فِي الْأَسْوَاقِ وَلَا يَجْزِي بِالسَّيِّئَةِ السَّيِّئَةَ وَلَكِنْ يَعْفُو وَيَغْفِرُ مَوْلِدُهُ بِمَكَّةَ وَهِجْرَتُهُ بِطِيبَةَ وَمُلْكُهُ بِالشَّامِ وَأُمَّتُهُ الْحَمَّادُونَ يَحْمَدُونَ اللَّهَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ يَحْمَدُونَ اللَّهَ فِي كُلِّ مَنْزِلَةٍ وَيُكَبِّرُونَهُ عَلَى كُلِّ شَرَفٍ رُعَاةٌ لِلشَّمْسِ يُصَلُّونَ الصَّلَاةَ إِذَا جَاءَ وَقْتُهَا يتأزَّرون على أَنْصَافهمْ ويتوضؤون عَلَى أَطْرَافِهِمْ مُنَادِيهِمْ يُنَادِي فِي جَوِّ السَّمَاءِ صَفُّهُمْ فِي الْقِتَالِ وَصَفُّهُمْ فِي الصَّلَاةِ سَوَاءٌ لَهُمْ بِاللَّيْلِ دَوِيٌّ كَدَوِيِّ النَّحْلِ «. هَذَا لَفْظُ» الْمَصَابِيحِ " وَرَوَى الدَّارِمِيُّ مَعَ تَغْيِير يسير[مشکوۃ المصابیح ]ترجمہ:روایت ہے حضرت کعب سے وہ توریت سے حکایت کرتے ہیں فرمایا ہم وہاں لکھا پاتے ہیں کہ محمد صلی الله علیہ وسلم الله کے رسول ہیں میرے پسندیدہ بندے ہیں نہ سخت دل ہیں اور نہ سخت زبان اور نہ بازاروں میں شور مچانے والے برائی کا بدلہ برائی سے نہیں دیتے لیکن معاف فرمادیتے ہیں بخش دیتے ہیںان کی ولادت مکہ میں ہوگی اور ان کی ہجرت مدینہ میں اور ان کا ملک شام میںان کے امتی بہت حمد کرنے والے ہیں،آرام و تکلیف میں الله کی حمدکریں گے اور ہر درجہ میں الله کی حمد کریں گے اور ہر بلندی پر الله کی تکبیر کہیں گےسورج کا خیال رکھیں گے جب نماز کا وقت آوے گا تو نماز پڑھا کریں گے اپنی کمر پر تہبند باندھیں گے اور اپنے اعضاء پر وضو کیا کریں گےان کا مؤذن آسمان کی فضا میں اذان دیا کرے گا ان کی صف جہاد میں اور ان کی صف نماز میں برابر ہوگی رات میں ان کی گنگناہٹ شہد کی مکھی کی بھنکار کی طرح ہوگی یہ مصابیح کے لفظ ہیں،دارمی نے معمولی فرق سے روایت کی۔


  4)
وَمِنْ تَعْظِیْمِہ عمل المولد اذالم یکن فیہ منکر قال الامام السیوطی قدس سرہ نستحب لنا اظہار الشکر لمولد علیہ السلام ۔ترجمہ:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم میں ہے آپ کا میلاد منانا جب کہ اس میں خلاف شرع امر نہ ہو امام سیطی نے فرمایا کہ ہمارے لیےمیلاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ اظہار شکر ضروری ہے ۔(تفسیر روح البیان جلد ۹ ص۵۶۔مترجم جلد۱۳ص۳۴۵  
 متر جم علامہ محمد فیض احمد اویسی علیہ الرحمہ ،مطبع :رضوی کتاب گھر دہلی 

Jashn Eid e Milad Un Nabi
Jashn Eid e Milad Un Nabi


5)

ومن خاصہ انہ امان فی ذلک العام وبشری عاجلہ بنیل البغیہ والمرام ۔یعنی میلادکے خواص سےہے کہ سال بھر اس گھر میں امان رہتی ہے اور حصول مقاصد کے لیے میلاد منانے والے کو خوشیاں نصیب ہوتی ہے۔(تفسیر روح البیان جلد ۹ ص۵۷۔مترجم جلد ۱۳ص۳۵۰ مترجم :علامہ محمد فیض احمد اویسی علیہ الرحمہ ،مطبع:رضوی کتاب گھر ،دہلی )
6)

ثم اذا قلنا انہ ولد لیلافتلک اللیلۃ افضل من لیلۃ القدر بلاشبہۃ لان لیلۃ المولد ۃ لیلۃ ظہورہ صلی اللہ علیہ وسلم ولیلۃ القدر معطاۃ لہ وما شرف بظہورذات المشرف من اجلہ اشرف مما شرف بسبب مااعطیہ ولان لیلۃ القدر شرف بنزول الملئکۃ فیھا ولیلۃ المولد شرف بظھورہ صلی اللہ علیہ وسلم ولان لیلۃ القدر وقع التفضل فیھا علی سائرالموجودا ت فھوالذی بعثہ اللہ تعالیٰ رحمۃ للعلمین وعمت بہ علی جمیع الخلائق من اھل السموت والارضین ( ماثبت بالسنۃ فی الا یام السنۃص ۷۷؍۷۸مطبع مجتبائی دہلی )
7)

({ FN 1504 })فیصلہ ہفت مسئلہ ص۱۱   شارح  ومترجم :مفتی محمد خلیل احمد خان  ناشر:رضا اکیڈمی ،ممبئی


’’کنت اصنع فی ایام المولد طعاماََ صلۃ بالنبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فلم یفتح لی فی سنۃ من السنین شئی اصنع بہ طعاما فلم اجد الا حمصامقلیا فقسمتہ بین الناس فرایتہ صلی اللہ علیہ وسلم وبین یدیہ ھذہ الحمص مبتھجا بشاشا‘‘ (درثمین فی مبشرات النبی الامین ص۸)8)

Post a Comment

0 Comments