Milad Dun Nabi Ka Islahi Pehlu Urdu

{  اِصلاحی پہلو  }

Jashn Eid e Milad Un Nabi
Jashn Eid e Milad Un Nabi



گذشتہ صفحات کی گفتگو سے یہ بات صراحتاً ثابت ہوتی ہے کہ جشنِ عید میلاد النبی  ﷺ کا اِہتمام کرنا یقینا مستحسن اور باعثِ اجروثواب عمل ہے لیکن اِس موقع پر اگر اِنعقادِ میلاد کے بعض قابلِ اِعتراض پہلوؤں سے صرفِ نظر کرتے ہوئے اُنہیں برقرار رہنے دیا جائے تو ہم میلادُ النبی ﷺ  کے فیوض وبرکات سے محروم رہیں گے ،جب تک اِس پاکیزہ جشن میں طہارت ،نفاست اور کمال درجہ کی پاکیزگی کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو سب کچھ کرنے کے باوجود اِس سے حاصل ہونے والے مطلوبہ ثمرات سمیٹنا تو درکنار ،ہم اَللہ تعالیٰ اور اُس کے رسولِ معظم  ﷺ کی ناراضگی مول لیں گے ،میلادِ مصطفی  ﷺ اور جلوسِ میلاد کا سارا اہتمام چونکہ رسولِ محتشم  ﷺ کی ولادت کی خوشی میں ہوتا ہے ،اِس لئے اِس کا تقدس برقرار رکھنا اُسی طرح ضروری ہے جس طرح رسولِ اکرم  ﷺ  کی ظاہری حیات میں آپ کی مجلسِ مبارک کے آداب ملحوظ رکھے جاتے تھے ، کیونکہ اَحادیث مبارکہ میں ہے کہ صبح وشام رسول اکرم  ﷺ پر درودوسلام کے علاوہ آپ کی اُمت کے دوسرے نیک وبداَعمال بھی پیش کئے جاتے ہیں ،رسول اکرم  ﷺ اچھے کام دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے ہیں اور برائی دیکھ کر ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں ۔   [ الشفاء: ۱؍۱۹۔۔۔ البدایہ والنہایہ:۴؍۲۵۷]

توبالکل اِسی طرح ہماری یہ خوشیاں بھی رسول اکرم  ﷺ کے سامنے پیش کی جاتی ہیں ،اگر اِن میں صدق واِخلاص شامل نہیں ہو گا تو رسول اکرم  ﷺ کو ہماری ایسی محفلوں کے اِنعقاد سے کیا مسرت ہو گی ؟ اور اَللہ تعالیٰ اپنی بارگاہ میں اپنے محبوب  ﷺ کی خاطر کی جانے والی ایسی تقریب کو کیوں کر شرفِ قبولیت سے نوازے گا ؟ یہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے ـ۔
یہ بات خوش آئند ہے کہ میلادُ النبی  ﷺ کا عقیدہ رکھنے والے اور جشن میلاد کے جلوس وغیرہ کا اہتمام کرنے والے رسول اکرم ﷺ  سے اتنی محبت وعقیدت کا مظاہر ہ کرتے ہیں کہ میلاد کی خوشیوں کو جزوِایمان سمجھتے ہیں ،یہ سب اپنی جگہ درست اور حق ہے مگرانہیں محفلِ میلاد کے تقاضوں کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے اس مبارک موقع کے فیوض وبرکات سمیٹنے کیلئے ضروری ہے کہ رسولِ اکرم ﷺ  کے میلاد شریف کی ان پاکیزہ محفلوں میں اِس انداز سے شرکت کریں جس میں شریعتِ مطہرہ کے اَحکام کی معمولی خلاف ورزی بھی نہ ہونے پائے لیکن فی زمانہ بعض مقامات پر مقام وتعظیمِ رسالت سے بے خبرجاہل لوگ جشنِ میلاد کو بے شمار منکرات ،بدعات اور محرمات سے ملوث کرکے بڑی نادانی کا مظاہرہ کرتے ہیں مثلاً بعض لوگ جلوسِ میلاد میں ڈھول ڈھماکے ، فحش فلمی گانوں کی ریکارڈنگ ،نوجوانوں کے رقص وسرور اور اِختلاطِ مردوزن جیسے حرام وناجائز 


Jashn Eid e Milad Un Nabi
Jashn Eid e Milad Un Nabi


اُمور کے مرتکب ہوتے ہیں جو اِنتہائی قابلِ اَفسو س اور قابلِ مذمت ہے اور اَدب وتعظیمِ رسول  ﷺ کے منافی ہے ،اِن نام نہاد عقیدت مندوں کو سختی سے سمجھانے کی ضرورت ہے ،ہم اِ یسے قبیح اَعمال کی سختی سے مذمت کرتے ہیں لیکن ہم یہ نہیں کہتے کہ چند لوگوں کے اِس قبیح عمل کی وجہ محفلِ میلاد جیسی عظیم سعادت کو چھوڑ دیا جائے یا اُسے بدعت سیئہ جیسے القابات سے ملایا جائے بلکہ ہم اِس پاکیزہ محفلِ میلاد میں جو بھی غیر شرعی رسومات بعض مقامات پر مروج ہیں ،اُن سب کی برائی بیان کرتے ہیں اور اِن برائیوں سے پاک محفلِ میلاد میں شرکت اپنی دنیاوی واُخروی نجات دائمی کا سبب سمجھتے ہیں ،اللہ تعالیٰ سے دُعاہے کہ ہمیں قرآن وسنت کے اَحکامات کو سمجھ کر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطافرمائے اور مرتے دم تک ہمارا ایمان سلامت فرمائے۔

Post a Comment

0 Comments