عید میلاد النبیﷺ کی شرعی حیثیت

برادران اسلام! جس دن سرور کائنات فخر موجودات سید المرسلین، رحمۃ للعالمین سید عالم تاجدار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی اُس دن کو اسلامیان عالم میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ چوںکہ اس دن عرش و فرش اور اہل کائنات نے خوشی منائی تھی، لہٰذا علماے اسلام یوم ولادت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو عید کا دن کہتے ہیں۔ علماے حق عید و بقر عید ،شب قدر و شب برات سے بھی افضل و اعلیٰ شب میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتے ہیں۔
لیکن ہمارے سماج کے چند سر پھرے اور کچھ تجدد پسند ہم سے سوالات کرتے ہیں کہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہے؟جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانا شریعت میں کہاں ہے؟ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ کرام یا ائمہ کرام کے دور میں منایا جاتا تھا؟ یہ سب حرام ہے، ناجائز ہے۔ اس میں فضول خرچی ہے۔ اسراف ہے، غلط ہے، بدعت ہے،۔

Jashn Eid e Milad Un Nabi

معاذ اللہ بات اور آگے ہی بڑھی اور سعودی عرب کے مذہبی و تحقیقی سپریم کونسل کے سربراہ اعلیٰ شیخ عبداللہ بن باز کا فتویٰ آیا کہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی منانا و راثتی بدعت ہے، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا یوم ولادت منانا کفر ہے، یہودی و نصاری کی تقلید ہے، شیخ عبداللہ بن باز نے یہاں تک ہدایت کر ڈالی کہ مسلمان اس حرام فعل کو ترک کریں، اور کفر سے توبہ کریں، معاذ اللہ صد بار معاذ اللہ (اُردو ٹائمز، انقلاب، قومی آواز اور تمام اخبارات میں یہ فتویٰ شائع کیاگیا)۔


Jashn Eid e Milad Un Nabi
Jashn Eid e Milad Un Nabi


عید میلاد النبیﷺ کی شرعی حیثیت

حضرات! دیکھا آپ نے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کا انداز، سچ تو یہ ہے کہ مخالفت میں ایک عظیم گھنائونی تحریک کام کررہی ہے، جو اہل اسلام سے شعائراسلام چھین لینا چاہتی ہے۔ ضرورت تھی کہ شرعی حیثیت کاثبوت ٹھوس اور مضبوط د لائل کی روشنی میں پیش کردیاجائے۔

Post a Comment

0 Comments